Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوالی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    ہر اک مکاں میں جلا پھر دیا دوالی کا

    ہر اک طرف کو اجالا ہوا دوالی کا

    سبھی کے دل میں سماں بھا گیا دوالی کا

    کسی کے دل کو مزا خوش لگا دوالی کا

    عجب بہار کا ہے دن بنا دوالی کا

    جہاں میں یارو عجب طرح کا ہے یہ تیوہار

    کسی نے نقد لیا اور کوئی کرے ہے ادھار

    کھلونے کھیلوں بتاشوں کا گرم ہے بازار

    ہر اک دکاں میں چراغوں کی ہو رہی ہے بہار

    سبھوں کو فکر ہے اب جا بجا دوالی کا

    مٹھائیوں کی دکانیں لگا کے حلوائی

    پکارتے ہیں کہ لالہ دوالی ہے آئی

    بتاشے لے کوئی برفی کسی نے تلوائی

    کھلونے والوں کی ان سے زیادہ بن آئی

    گویا انہوں کے واں راج آ گیا دوالی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے