Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک بلی دو چوہے

امجد اسلام امجد

ایک بلی دو چوہے

امجد اسلام امجد

دو چوہوں کی ایک کہانی

کچھ تازہ ہے کچھ ہے پرانی

اک چوہے کی جیب میں بٹوا

اک چوہے کے ہاتھ میں حقہ

حقے میں تھے بور کے لڈو

کچھ تھے موتی چور کے لڈو

لڈو تھے سب رنگ رنگیلے

کچھ تھے نیلی اور کچھ پیلے

بٹوے میں تھے چار ٹماٹر

اور تھوڑا سا منرل واٹر

لڈو کھا کر پانی پی کر

بولے چوہے چھت پر چڑھ کر

کہاں ہے بلی اس کو بلاؤ

آیا ہے اب ہم کو تاؤ

آج نہیں وہ بچنے والی

بچہ لوگ بجائے تالی

بلی نے جب سنی یہ بات

بیت چکی تھی آدھی رات

پہلے اس نے دم کو ہلایا

دانتوں کو دانتوں پہ جمایا

چپکے چپکے چھت پر پہنچی

پھر تیزی سے ان پر جھپٹی

دونوں چوہے ڈر کر بھاگے

بلی پیچھے چوہے آگے

سوری سوری لاکھ وہ بولے

سنی نہ ان کی بات کسی نے

بلی نے پھر مزے اڑائے

اک اک کر کے دونوں کھائے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے