Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے استاد

کیف احمد صدیقی

ہمارے استاد

کیف احمد صدیقی

کتنی محنت سے پڑھاتے ہیں ہمارے استاد

ہم کو ہر علم سکھاتے ہیں ہمارے استاد

توڑ دیتے ہیں جہالت کے اندھیروں کا طلسم

علم کی شمع جلاتے ہیں ہمارے استاد

منزل علم کے ہم لوگ مسافر ہیں مگر

راستہ ہم کو دکھاتے ہیں ہمارے استاد

زندگی نام ہے کانٹوں کے سفر کا لیکن

راہ میں پھول بچھاتے ہیں ہمارے استاد

دل میں ہر لمحہ ترقی کی دعا کرتے ہیں

ہم کو آگے ہی بڑھاتے ہیں ہمارے استاد

سب کو تہذیب و تمدن کا سبق دیتے ہیں

ہم کو انسان بناتے ہیں ہمارے استاد

ہم کو دیتے ہیں بہر لمحہ پیام تعلیم

اچھی باتیں ہی بتاتے ہیں ہمارے استاد

خود تو رہتے ہیں بہت تنگ و پریشان مگر

دولت علم لٹاتے ہیں ہمارے استاد

ہم پہ لازم ہے کہ ہم لوگ کریں ان کا ادب

کس محبت سے بڑھاتے ہیں ہمارے استاد

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے