افضل گوہر راؤ
غزل 22
اشعار 23
تو پرندوں کی طرح اڑنے کی خواہش چھوڑ دے
بے زمیں لوگوں کے سر پر آسماں رہتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں
شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کبھی دل سے گزرتی ہو کہیں آنکھوں سے بہتی ہو
تجھے پھر بھی کبھی جوئے رواں ہم کچھ نہیں کہتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا مصیبت ہے کہ ہر دن کی مشقت کے عوض
باندھ جاتا ہے کوئی رات کا پتھر مجھ سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے