Anwar Siddiqui's Photo'

انور صدیقی

1928

انور صدیقی

غزل 5

 

اشعار 5

ڈبوئے دیتا ہے خود آگہی کا بار مجھے

میں ڈھلتا نشہ ہوں موج طرب ابھار مجھے

ساری شفق سمیٹ کے سورج چلا گیا

اب کیا رہا ہے موج شب تار کے سوا

کتنے سبک دل ہوئے تجھ سے بچھڑنے کے بعد

ان سے بھی ملنا پڑا جن سے محبت نہ تھی

بکھر کے ٹوٹ گئے ہم بکھرتی دنیا میں

خود آفرینی کا سودا ہمارے سر میں تھا

اجالتی نہیں اب مجھ کو کوئی تاریکی

سنوارتا نہیں اب کوئی حادثہ مجھ کو

کتاب 6

 

Recitation

aah ko chahiye ek umr asar hote tak SHAMSUR RAHMAN FARUQI

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے