اثر لکھنوی
غزل 22
نظم 1
اشعار 22
تمہارا حسن آرائش تمہاری سادگی زیور
تمہیں کوئی ضرورت ہی نہیں بننے سنورنے کی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ادھر سے آج وہ گزرے تو منہ پھیرے ہوئے گزرے
اب ان سے بھی ہماری بے کسی دیکھی نہیں جاتی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
زندگی اور زندگی کی یادگار
پردہ اور پردے پہ کچھ پرچھائیاں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
عشق سے لوگ منع کرتے ہیں
جیسے کچھ اختیار ہے اپنا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بھولنے والے کو شاید یاد وعدہ آ گیا
مجھ کو دیکھا مسکرایا خود بہ خود شرما گیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے