بشریٰ اعجاز
غزل 4
نظم 7
اشعار 5
اپنے سارے راستے اندر کی جانب موڑ کر
منزلوں کا اک نشاں باہر بنانا چاہئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جب راکھ سے اٹھے گا کبھی عشق کا شعلہ
پھر پائے گی یہ خاک شفا اور طرح کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شب بھی ہے وہی ہم بھی وہی تم بھی وہی ہو
ہے اب کے مگر اپنی سزا اور طرح کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مری اپنی اور اس کی آرزو میں فرق یہ تھا
مجھے بس وہ اسے سارا زمانہ چاہئے تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرے نکتہ داں ترا فہم اپنی مثال ہے
میں ہوں ایک سادہ سوال کوئی جواب دے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے