1911 - 1993 | مراد آباد, انڈیا
میں اس کے عیب اس کو بتاتا بھی کس طرح
وہ شخص آج تک مجھے تنہا نہیں ملا
راہ رو بچ کے چل درختوں سے
دھوپ دشمن نہیں ہے سائے ہیں
آپ آئے ہیں حال پوچھا ہے
ہم نے ایسے بھی خواب دیکھے ہیں
چڑھتے سورج کی مدارات سے پہلے اعجازؔ
سوچ لو کتنے چراغ اس نے بجھائے ہوں گے
برسوں میں بھی چھو جائے کسی کو تو غنیمت
خوشبوئے وفا یارو بڑی سست قدم ہے
گل صحرا
1984
نذر اعجاز
1987
پیش دستی
1975
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online