فرخ جعفری

غزل 20

اشعار 8

کوئی ٹھہرتا نہیں یوں تو وقت کے آگے

مگر وہ زخم کہ جس کا نشاں نہیں جاتا

مسئلہ یہ ہے کہ اس کے دل میں گھر کیسے کریں

درمیاں کے فاصلے کا طے سفر کیسے کریں

تھے اس کے ہاتھ لہو میں ہمارے غرق مگر

ذرا بھی شرم نہ آئی اسے مکرتے ہوئے

ہر روز دکھائی دیں سب لوگ وہیں لیکن

جب ڈھونڈنے نکلیں تو ملتا ہی نہیں کوئی

جسم کے اندر جو سورج تپ رہا ہے

خون بن جائے تو پھر ٹھنڈا کریں گے

کتاب 2

 

"الہٰ آباد" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے