ہوش ترمذی
غزل 11
اشعار 6
اب تو دیوانوں سے یوں بچ کے گزر جاتی ہے
بوئے گل بھی ترے دامن کی ہوا ہو جیسے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تزئین بزم غم کے لیے کوئی شے تو ہو
روشن چراغ دل نہ سہی جام مے تو ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دشت وفا میں جل کے نہ رہ جائیں اپنے دل
وہ دھوپ ہے کہ رنگ ہیں کالے پڑے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دل کو غم راس ہے یوں گل کو صبا ہو جیسے
اب تو یہ درد کی صورت ہی دوا ہو جیسے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یادیں چلیں خیال چلا اشک تر چلے
لے کر پیام شوق کئی نامہ بر چلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے