Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Krishn Bihari Noor's Photo'

کرشن بہاری نور

1926 - 2003 | لکھنؤ, انڈیا

مقبول عام شاعر، لکھنوی زبان و تہذیب کے نمائندے

مقبول عام شاعر، لکھنوی زبان و تہذیب کے نمائندے

کرشن بہاری نور

غزل 29

اشعار 20

میں تو غزل سنا کے اکیلا کھڑا رہا

سب اپنے اپنے چاہنے والوں میں کھو گئے

  • شیئر کیجیے

آئنہ یہ تو بتاتا ہے کہ میں کیا ہوں مگر

آئنہ اس پہ ہے خاموش کہ کیا ہے مجھ میں

  • شیئر کیجیے

یہی ملنے کا سمے بھی ہے بچھڑنے کا بھی

مجھ کو لگتا ہے بہت اپنے سے ڈر شام کے بعد

زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں

اور کیا جرم ہے پتا ہی نہیں

کیسی عجیب شرط ہے دیدار کے لیے

آنکھیں جو بند ہوں تو وہ جلوہ دکھائی دے

کتاب 6

 

ویڈیو 6

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر
Nazar mila na sake us se us nigaah ke baad

کرشن بہاری نور

Reading his poetry at a mushaira

کرشن بہاری نور

Wo kya hai, kaun hai, kaise koi nazar jaane

کرشن بہاری نور

اک غزل اس پہ لکھوں دل کا تقاضا ہے بہت

کرشن بہاری نور

زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں

کرشن بہاری نور

متعلقہ شعرا

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

Register for free
بولیے