مرغوب علی
غزل 14
اشعار 11
رات پڑتے ہی ہر اک روز ابھر آتی ہے
کس کے رونے کی صدا ذات کے سناٹے میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں اس کو بھول جاؤں رات یہ مانگی دعا میں نے
کروں کیا میں اگر میری دعا واپس پلٹ آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وصل کا گل نہ سہی ہجر کا کانٹا ہی سہی
کچھ نہ کچھ تو مری وحشت کا صلہ دے مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے