1749 - 1788
مغلیہ سلطنت کے ولی عہد، شاہ عالم ثانی کے بیٹے
آخر گل اپنی صرف در مے کدہ ہوئی
پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا
ترے عشق سے جب سے پالے پڑے ہیں
ہمیں اپنے جینے کے لالے پڑے ہیں
کہیں سو کس سے جہاں دارؔ اس کی نظروں میں
رقیب کام کے ٹھہرے اور ہم ہیں ناکارے
مجھ دل میں ہے جو بت کی پرستش کی آرزو
دیکھی نہیں وہ آج تلک برہمن کے بیچ
کی دل نے دلبران جہاں کی بہت تلاش
کوئی دل ربا ملا ہے نہ دل خواہ کیا کرے
دیوان جہاں دار
1966
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online