نسیم صدیقی
غزل 5
اشعار 4
روشن بھی ہمی سے رہی تقدیر ہماری
اور اپنے مقدر کی سیاہی بھی ہمیں تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قمقموں کی آنچ نے پگھلا دیے منظر تمام
چاند اب کوئی کسی بھی بام پر ملتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رستہ بھی ہمی لوگ تھے راہی بھی ہمیں تھے
اور اپنی مسافت کی گواہی بھی ہمیں تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مصلحت کا یہ کفن رکھتا ہے بے داغ ہمیں
اہل ایمان ہیں ہم رنگ سے ڈر لگتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے