راجیندر منچندا بانی
غزل 75
نظم 13
اشعار 44
وہ ٹوٹتے ہوئے رشتوں کا حسن آخر تھا
کہ چپ سی لگ گئی دونوں کو بات کرتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اوس سے پیاس کہاں بجھتی ہے
موسلا دھار برس میری جان
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بانیؔ ذرا سنبھل کے محبت کا موڑ کاٹ
اک حادثہ بھی تاک میں ہوگا یہیں کہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی بھی گھر میں سمجھتا نہ تھا مرے دکھ سکھ
ایک اجنبی کی طرح میں خود اپنے گھر میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے