1870 - 1930 | مرزا پور, انڈیا
گھر تو کیا گھر کا نشاں بھی نہیں باقی صفدرؔ
اب وطن میں کبھی جائیں گے تو مہماں ہوں گے
اک نگاہ غلط انداز سہی
دل کی آخر کوئی قیمت ہوگی
قسمتوں سے ملا ہے درد ہمیں
کہیں آرام دل نہ ہو جائے
قیمت جنس وفا نیم نگاہی توبہ
ایسی باتیں نہ کریں آپ کہ سودا نہ بنے
جور افلاک کی شرکت کی ضرورت کیا ہے
آپ کافی ہیں زمانے کو ستانے کے لیے
بزم خیال
1918
دیوان صفدر مرزا پوری
1984
حسن خیال
کلیات صفدر
نگارستان الفت
مشاطۂ سخن
حصہ۔002
1928
مشاطئہ سخن
حصہ 002
مشاطئہ سخن شمع سخنوری
1917
مشاطہ سخن
شمع سخنوری
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online