Sarvat Husain's Photo'

ثروت حسین

1949 - 1996 | کراچی, پاکستان

ثروت حسین

غزل 38

نظم 24

اشعار 44

سورما جس کے کناروں سے پلٹ آتے ہیں

میں نے کشتی کو اتارا ہے اسی پانی میں

جسے انجام تم سمجھتی ہو

ابتدا ہے کسی کہانی کی

موت کے درندے میں اک کشش تو ہے ثروتؔ

لوگ کچھ بھی کہتے ہوں خودکشی کے بارے میں

مٹی پہ نمودار ہیں پانی کے ذخیرے

ان میں کوئی عورت سے زیادہ نہیں گہرا

  • شیئر کیجیے

سوچتا ہوں کہ اس سے بچ نکلوں

بچ نکلنے کے بعد کیا ہوگا

تصویری شاعری 6

 

آڈیو 12

اک روز میں بھی باغ_عدن کو نکل گیا

پورے چاند کی سج دھج ہے شہزادوں والی

پھر وہ برسات دھیان میں آئی

Recitation

متعلقہ شعرا

"کراچی" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے