شہباز خواجہ
غزل 17
اشعار 8
سفر کا ایک نیا سلسلہ بنانا ہے
اب آسمان تلک راستہ بنانا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھے یہ ضد ہے کبھی چاند کو اسیر کروں
سو اب کے جھیل میں اک دائرہ بنانا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
متاع جاں ہیں مری عمر بھر کا حاصل ہیں
وہ چند لمحے ترے قرب میں گزارے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ ایک تو کہ ترے غم میں اک جہاں روئے
وہ ایک میں کہ مرا کوئی رونے والا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اک ایسا وقت بھی صحرا میں آنے والا ہے
کہ راستہ یہاں دریا بنانے والا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے