aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زاہد شراب پینے دے مسجد میں بیٹھ کر
یا وہ جگہ بتا دے جہاں پر خدا نہ ہو
دل ٹوٹنے سے تھوڑی سی تکلیف تو ہوئی
لیکن تمام عمر کو آرام ہو گیا
جان لینی تھی صاف کہہ دیتے
کیا ضرورت تھی مسکرانے کی
زندگی یوں ہی بہت کم ہے محبت کے لیے
روٹھ کر وقت گنوانے کی ضرورت کیا ہے
بے چین اس قدر تھا کہ سویا نہ رات بھر
پلکوں سے لکھ رہا تھا ترا نام چاند پر
بہار کشمیر
بیت المقدس کی تلاش
1981
داستان جنگ بیر الالم
1893
دیوان بیکس
1983
دیوان فرخندہ ساوجی
دیوان کلیات میرزا حبیب
دیوان رضوان
ایجاد رنگین
1886
گلد ستہ
گلزار داغ
1879
کئی جوابوں سے اچھی ہے خامشی میری نہ جانے کتنے سوالوں کی آبرو رکھے
روز سوچا ہے بھول جاؤں تجھے روز یہ بات بھول جاتا ہوں
مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود بھی وہ جلتا رہا میں نے دیکھا اک فرشتہ باپ کی پرچھائیں میں
پلکوں کی حد کو توڑ کے دامن پہ آ گرا اک اشک میرے صبر کی توہین کر گیا
جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل سکتے ہیں
اس ملک کی سرحد کو کوئی چھو نہیں سکتا جس ملک کی سرحد کی نگہبان ہیں آنکھیں
جو ایک لفظ کی خوشبو نہ رکھ سکا محفوظ میں اس کے ہاتھ میں پوری کتاب کیا دیتا
مل کے ہوتی تھی کبھی عید بھی دیوالی بھی اب یہ حالت ہے کہ ڈر ڈر کے گلے ملتے ہیں
دیکھا ہلال_عید تو تم یاد آ گئے اس محویت میں عید ہماری گزر گئی
سرحدیں روک نہ پائیں_گی کبھی رشتوں کو خوشبوؤں پر نہ کبھی کوئی بھی پہرا نکلا
لوری 1
گیت 2
پہیلی 37
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books