ضمیر اترولوی
غزل 6
اشعار 6
ہزاروں ظلم ہوں مظلوم پر تو چپ رہے دنیا
اگر مظلوم کچھ بولے تو دہشت گرد کہتی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
خون کے جو رشتے تھے بن گئے عذاب جاں
ہم کو دل کے رشتوں سے استفادہ پہنچا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
غریبی نام ہے جس کا عذاب جان ہوتی ہے
مگر دولت کی کثرت مہلک ایمان ہوتی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اذن سورج کی کرن کو نہیں جانے کا جہاں
میری تخئیل کا شاہین وہاں بھی پہنچا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کوئی بھوکا جو فرط ضعف سے کچھ لڑکھڑا جائے
تو دنیا طنز کستی ہے اسے مد مست کہتی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے