Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موسم پر اشعار

موسم کی خوشگواری اور

اس کی بے دردی کو شاعری میں الگ الگ طریقوں سے برتا گیا ہے ۔ ہمارے اس انتخاب میں آپ دیکھیں گے کہ موسم دوست بھی ہے اور دشمن بھی ۔ ساتھ ہی شاعری میں موسم کی رومان پرور فضا سے پیدا ہونے والے عشقیہ جذبات کو بھی موضوع بنایا گیا ہے ۔ آپ کو ہمارا یہ انتخاب پسند آئے گا ۔

تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے

میں ایک شام چرا لوں اگر برا نہ لگے

قیصر الجعفری

جو ان معصوم آنکھوں نے دیے تھے

وہ دھوکے آج تک میں کھا رہا ہوں

فراق گورکھپوری

دور تک چھائے تھے بادل اور کہیں سایہ نہ تھا

اس طرح برسات کا موسم کبھی آیا نہ تھا

قتیل شفائی

سردی میں دن سرد ملا

ہر موسم بے درد ملا

محمد علوی

میرے پاس سے اٹھ کر وہ اس کا جانا

ساری کیفیت ہے گزرتے موسم سی

زیب غوری

جیسا موڈ ہو ویسا منظر ہوتا ہے

موسم تو انسان کے اندر ہوتا ہے

عزیز اعجاز

بکھری زلفوں نے سکھائی موسموں کو شاعری

جھکتی آنکھوں نے بتایا مے کشی کیا چیز ہے

ندا فاضلی

بیٹھے بیٹھے پھینک دیا ہے آتش دان میں کیا کیا کچھ

موسم اتنا سرد نہیں تھا جتنی آگ جلا لی ہے

ذوالفقار عادل

آتی جاتی ہے جا بہ جا بدلی

ساقیا جلد آ ہوا بدلی

امام بخش ناسخ

وہ لوگ میرے بہت پیار کرنے والے تھے

گزر گئے ہیں جو موسم گزرنے والے تھے

جمال احسانی

بہت سے غم دسمبر میں دسمبر کے نہیں تھے

اسے بھی جون کا غم تھا مگر رویا دسمبر میں

عمیر قریشی

موسم نے کھیت کھیت اگائی ہے فصل زرد

سرسوں کے کھیت ہیں کے جو پیلے نہیں رہے

مظفر حنفی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے