Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رچرڈ کوری

MORE BYاڈون آرلنگٹن رابنسن

    یہ کوری بھی کیا شخص تھا

    جب کبھی شہر کے ان مضافات میں آ نکلتا

    ہماری طرح یہ سڑک کے کناروں پہ بیٹھے

    ہوئے لوگ

    اس کی طرف دیکھتے تھے

    وہ سر تا پا کیسا شریف نیک سیرت تھا

    کیسا چھریرا بدن تھا

    ہمیشہ شریفانہ کپڑے پہنتا

    وہ جب باتیں کرتا بڑی درد مندی سے کرتا

    وہ جب بھی سلام و دعا کرتا لگتا

    کہ ہاتھوں میں نبض اس کی اب پھڑپھڑانے

    لگی ہے

    وہ جب سامنے سے گزرتا

    تو جیسے کوئی اک چمک سی گزرتی

    بہت پاس دولت تھی اس کے

    شہنشاہوں سے بھی کہیں زیادہ

    دولت کا مالک تھا وہ

    وہ ہر طور کیا خوش سلیقہ تھا

    ہمیں ایسا لگتا کہ اس میں وہ سب ہے

    جو ہم جیسے لوگوں میں

    اس جیسا بننے کی خواہش جگا دے

    ہمارے شب و روز یوں ہی گزرتے رہے

    کہ ہم روشنی کے لیے یوں ہی مرتے رہے

    ہاتھوں میں آئی ہوئی روٹیوں پہ

    ملامت ہی کرتے رہے

    کبھی ساتھ سالن بھی ہوتا

    مگر اپنا کوری بھی کیا شخص تھا

    گرمیوں کی سہانی سی اک رات کو

    گھر گیا اور چپکے سے پستول کی ایک گولی

    سر کے اس پار کر لی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے