Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں انتیس برس سے یونہی

ہانشان

میں انتیس برس سے یونہی

ہانشان

MORE BYہانشان

    میں انتیس برس سے یونہی

    ٹھنڈے پربت پر ڈیرے ڈالے بیٹھا ہوں

    کل جو گیا میں

    اپنے دوستوں اور یگانوں سے ملنے کو

    تب معلوم ہوا کہ آدھے

    موت کے چشموں کی راہوں میں کھوئے گئے ہیں

    زندگی جلتی شمع کی صورت

    گھلتی ہے گھلتی جاتی ہے

    ندی ہے یہ جس کا پانی

    ایک روش پر بہتا ہے بہتا آیا ہے

    آج فقط یہ سایہ میرا

    ساتھی ہے اور میں حیرت سے

    آنسو کی دو بوندیں امڈی دیکھ رہا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے