سفید رات
میں نے دروازے میں تالا نہیں لگایا ہے
نہ ہی موم بتیاں جلائی ہیں
تمہیں کچھ خبر نہیں کوئی پرواہ نہیں
میں اتنی تھکی ہوئی ہوں
کہ مجھ میں طاقت نہیں
بستر تک جانے کا فیصلہ کرنے کی
یہ دیکھنے کی کہ کھیت
صنوبر کے درختوں پر پھیلے
ڈوبتے سورج کے اندھیرے میں معدوم ہو رہے ہیں
اور یہ جاننے کی کہ سب کچھ لٹ چکا ہے
کہ زندگی ایک لعنت زدہ جہنم ہے
راہداری سے آئی تمہاری آہٹ پر
میں نشے میں آ گئی ہوں
مجھے یقین تھا تم لوٹ آؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.