Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائی

MORE BYاینا آخماتووا

    مجھ پر اتنے پتھر برسائے گئے ہیں

    کہ اب میں ان کے خوف سے آزاد ہوں

    اور گڑھا ایک ٹھوس مینار بن چکا ہے

    بلند میناروں کے درمیان بلند

    میں معماروں کا شکریہ ادا کرتی ہوں

    مصیبت اور غم انہیں چھوئے بغیر گزر جائیں

    یہاں سے میں طلوع آفتاب کچھ پہلے دیکھتی ہوں

    یہاں سورج کی آخری شعاع خوشی مناتی ہے

    اور اکثر میرے کمرے کی کھڑکیوں سے

    شمالی سمندری کی ہوائیں اندر آتی ہیں

    اور ایک فاختہ میرے ہاتھ پر بیٹھی گندم کے دانے چگتی ہے

    اور جہاں تک میرے نامکمل صفحے کا تعلق ہے

    شاعری کی دیوی کی سلونی انگلیاں

    روحانی سکوں اور نزاکت کے ساتھ

    اسے مکمل کرتی ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے