شکیب جلالی
غزل 59
نظم 14
اشعار 44
ابھی ارمان کچھ باقی ہیں دل میں
مجھے پھر آزمایا جا رہا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو موتیوں کی طلب نے کبھی اداس کیا
تو ہم بھی راہ سے کنکر سمیٹ لائے بہت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خود اپنی آگ سے شاید گداز ہو جائیں
پرائی آگ سے کب سنگ دل پگھلتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لوگ دیتے رہے کیا کیا نہ دلاسے مجھ کو
زخم گہرا ہی سہی زخم ہے بھر جائے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ ایک ابر کا ٹکڑا کہاں کہاں برسے
تمام دشت ہی پیاسا دکھائی دیتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 6
تصویری شاعری 3
ویڈیو 5
This video is playing from YouTube