- کتاب فہرست 185952
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1801
طب614 تحریکات261 ناول3774 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1349
- دوہا64
- رزمیہ94
- شرح150
- گیت89
- غزل821
- ہائیکو11
- حمد34
- مزاحیہ41
- انتخاب1433
- کہہ مکرنی7
- کلیات650
- ماہیہ18
- مجموعہ4119
- مرثیہ344
- مثنوی712
- مسدس47
- نعت456
- نظم1070
- دیگر57
- پہیلی17
- قصیدہ153
- قوالی19
- قطعہ53
- رباعی268
- مخمس18
- ریختی16
- باقیات27
- سلام29
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی20
- ترجمہ78
- واسوخت24
اشتیاق احمد کی بچوں کی کہانیاں
بچپن کی تصویر
چلتی ٹرین میں چڑھنے والے نوجوان کو نواب کاشف نے حیرت بھری نظروں سے دیکھا۔ وہ اندر آنے کے بعد اپنا سانس درست کر رہا تھا۔ شاید ٹرین پر چڑھنے کے لیے اس کو کافی دور دوڑنا پڑا۔ نواب کاشف نے اس سے کہا، ’’نوجوان! ٹرین پر چڑھنے کا یہ طریقہ درست نہیں، اس طرح
بلیوں کی کانفرنس
گھر کے کباڑ خانے میں بلیوں کی کانفرنس ہو رہی تھی۔ تمام بلیاں اس طرح ایک گول دائرے میں بیٹھی تھیں جیسے کسی گول میز کانفرنس میں شرکت کر رہی ہوں۔ بیٹھنے سے پہلے ان سب نے اپنی اپنی دم سے اپنی جگہ بھی صاف کی تھی۔ لکڑی کی ایک ٹوٹی کرسی پر اس وقت ایک بوڑھی
دادی اماں کی کہانی
دادی اماں سونے سے پہلے سب بچوں کو کہانی سنایا کرتی تھیں۔ ہمارے گھر میں ان کی کہانی سننے کے لئے محلے کے دوسرے بچے بھی آجاتے۔ ہر روز رات کو ہم ان سے کہانی سنتے۔ ان کی کہانیاں بہت مزیدار ہوتیں۔ ہم انہیں مزے لے لے کر سنتے۔ آخر میں دادی اماں کہانی ختم کر
سبزپری اور امجد
امجد بہت پیارا گول مٹول سا لڑکا تھا۔ وہ پانچویں جماعت میں پڑھتا تھا۔ اپنا سبق فرفر سناتا تو اُستاد بہت خوش ہوتے۔ گھر میں اپنی امی کے کاموں میں مدد کرتا تو وہ خوش ہو کر اسے اپنے سینے سے چمٹا لیتیں۔ شام کو اس کے ابّا جان گھر آتے تو وہ دوڑ کر ان سے لپٹ
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1801
-