Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نادان بکری

جمیل جالبی

نادان بکری

جمیل جالبی

MORE BYجمیل جالبی

    اتفاق سے ایک لومڑی ایک کنویں میں گر پڑی۔ اس نے بہت ہاتھ پیر مارے اور باہر نکلنے کی ہر طرح کوشش کی، لیکن کامیاب نہیں ہوئی۔ ابھی وہ کوشش کر ہی رہی تھی کہ اتنے میں ایک بکری پانی پینے کے لیے وہاں آ نکلی۔

    بکری نے لومڑی سے پوچھا، ’’اے بہن! یہ بتاؤ کہ پانی کیسا ہے؟‘‘

    لومڑی نے جواب دیا، ’’پانی بہت ہی اچھا ہے۔۔۔ ایسا میٹھا اور ٹھنڈا پانی میں نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں پیا۔ میں نے خود اتنا پی لیا ہے کہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں بیمار نہ پڑ جاؤں۔‘‘

    یہ سن کر پیاسی بکری نے آؤ دیکھا نہ تاؤ، جھٹ سے کنویں میں کود گئی۔

    موقع غنیمت جان کر لومڑی پھرتی سے، بکری کے سینگوں کا سہارا لے کر کنویں سے باہر آ گئی اور بکری۔

    بکری وہیں رہ گئی۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے