Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آساں رستوں میں ایسے بھی جان کے لالے پڑ جاتے ہیں

مکیش عالم

آساں رستوں میں ایسے بھی جان کے لالے پڑ جاتے ہیں

مکیش عالم

MORE BYمکیش عالم

    آساں رستوں میں ایسے بھی جان کے لالے پڑ جاتے ہیں

    چلتے چلتے اپنے جوتوں سے بھی چھالے پڑ جاتے ہیں

    اس کی آس میں جگتی آنکھیں آخر کالی کیوں نہ پڑیں گی

    جلتے جلتے رات کی رات چراغ بھی کالے پڑ جاتے ہیں

    غم کی دہشت گردی میں بھی دل کو کھولے رکھا ہم نے

    ورنہ اس ماحول میں شہروں شہروں تالے پڑ جاتے ہیں

    شب کے کالے دامن میں جیوں چاند ستارے آن پڑے ہیں

    من کی میلی جھولی میں بھی ایسے اجالے پڑ جاتے ہیں

    کتنی بھی پیاری ہو ہر اک شے سے جی اکتا جاتا ہے

    وقت کے ساتھ تو چمکیلے زیور بھی کالے پڑ جاتے ہیں

    دل مٹی کا گھر ہی سہی پر روز صفائی کرنا عالمؔ

    صاف نہ ہوں تو کانچ کے محلوں میں بھی جالے پڑ جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے