اپنے کردار کی پہچان بدل دیتے ہیں

سعید رحمانی

اپنے کردار کی پہچان بدل دیتے ہیں

سعید رحمانی

MORE BYسعید رحمانی

    اپنے کردار کی پہچان بدل دیتے ہیں

    ایسے کچھ لوگ ہیں ایمان بدل دیتے ہیں

    جن کی تکمیل کی صورت نہیں نکلی اب تک

    آج ہم دل کے وہ ارمان بدل دیتے ہیں

    ساتھ دیتے ہیں جو خوشیوں میں ہماری پیہم

    دکھ میں نظریں وہی انسان بدل دیتے ہیں

    ریل گاڑی کے سفر میں یہ ہوا ہے اکثر

    لوگ بیٹھے ہوئے سامان بدل دیتے ہیں

    خون دل سے جو جلاتے ہیں عزائم کے چراغ

    آمد شب کا وہ امکان بدل دیتے ہیں

    آج کے لوگوں میں دیکھی ہے مہارت اتنی

    بڑی آسانی سے پہچان بدل دیتے ہیں

    جن کو ایجاد کا دعویٰ ہے سخن میں اے سعیدؔ

    اپنے شعروں کے وہ ارکان بدل دیتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے