Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ سے جسم بچائے رکھنا کتنا مشکل ہے

نسیم سحر

دھوپ سے جسم بچائے رکھنا کتنا مشکل ہے

نسیم سحر

دھوپ سے جسم بچائے رکھنا کتنا مشکل ہے

خود کو سائے سائے رکھنا کتنا مشکل ہے

ظاہر میں جو رستہ سیدھا لگتا ہو اس پر

اپنے پیر جمائے رکھنا کتنا مشکل ہے

آوازوں کی بھیڑ میں اتنے شور شرابے میں

اپنی بھی اک رائے رکھنا کتنا مشکل ہے

ہم سے پوچھو ہم دل کو سمجھایا کرتے تھے

وحشی کو سمجھائے رکھنا کتنا مشکل ہے

صرف پرندے کو معلوم ہے تیز ہواؤں میں

اپنے پر پھیلائے رکھنا کتنا مشکل ہے

آج کی رات ہوائیں بے حد سرکش لگتی ہیں

آج چراغ جلائے رکھنا کتنا مشکل ہے

دوستیوں اور دشمنیوں کی زد میں رہ کے نسیمؔ

اپنا آپ بچائے رکھنا کتنا مشکل ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے