Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل ہے یا میلے میں کھویا ہوا بچہ کوئی

عشرت آفریں

دل ہے یا میلے میں کھویا ہوا بچہ کوئی

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    دل ہے یا میلے میں کھویا ہوا بچہ کوئی

    جس کو بہلا نہیں سکتا ہے کھلونا کوئی

    میں تو جلتے ہوئے زخموں کے تلے رہتی ہوں

    تو نے دیکھا ہے کبھی دھوپ کا صحرا کوئی

    میں لہو ہوں تو کوئی اور بھی زخمی ہوگا

    اپنی دہلیز پہ پھینکو تو نہ شیشہ کوئی

    خواہشیں دل میں مچل کر یونہی سو جاتی ہیں

    جیسے انگنائی میں روتا ہوا بچہ کوئی

    زائچے تو نے امیدوں کے بنائے تھے مگر

    مٹ گئے حرف گرا آنکھوں سے قطرہ کوئی

    چاندنی جب بھی اترتی ہے مرے آنگن میں

    کھولتا ہے تری یادوں کا دریچہ کوئی

    میرا گھر جس کے در و بام بھی مہمان سے تھے

    کاش اس اجڑے ہوئے گھر میں نہ آتا کوئی

    دل کوئی پھول نہیں ہے کہ اگر توڑ دیا

    شاخ پر اس سے بھی کھل جائے گا اچھا کوئی

    تم بھرے شہر میں افکار لیے پھرتے ہو

    سب تو مفلس ہیں خریدے گا یہاں کیا کوئی

    رات تنہائی کے میلے میں مرے ساتھ تھا وہ

    ورنہ یوں گھر سے نکلتا ہے اکیلا کوئی

    آفریںؔ درد کا احساس مٹا ہے ایسے

    جیسے بچپن میں بنایا تھا گھروندا کوئی

    مأخذ :
    • کتاب : Kunj piile phuulo.n kaa (Pg. 158)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے