اک پری کے ساتھ موجوں پر ٹہلتا رات کو

بشیر بدر

اک پری کے ساتھ موجوں پر ٹہلتا رات کو

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    اک پری کے ساتھ موجوں پر ٹہلتا رات کو

    اب بھی یہ قدرت کہاں ہے آدمی کی ذات کو

    جن کا سارا جسم ہوتا ہے ہماری ہی طرح

    پھول کچھ ایسے بھی کھلتے ہیں ہمیشہ رات کو

    ایک اک کر کے سبھی کپڑے بدن سے گر چکے

    صبح پھر ہم یہ کفن پنہائیں گے جذبات کو

    پیچھے پیچھے رات تھی تاروں کا اک لشکر لئے

    ریل کی پٹری پہ سورج چل رہا تھا رات کو

    آب و خاک و باد میں بھی لہر وہ آ جائے ہے

    سرخ کر دیتی ہے دم بھر میں جو پیلی دھات کو

    صبح بستر بند ہے جس میں لپٹ جاتے ہیں ہم

    اک سفر کے بعد پھر کھلتے ہیں آدھی رات کو

    سر پہ سورج کے ہمارے پیار کا سایہ رہے

    مامتا کا جسم مانگے زندگی کی بات کو

    مأخذ :
    • کتاب : Ikayee (Pg. 86)
    • Author : Bashir Badar
    • مطبع : M.R. Publications (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے