جھگڑنا کاہے کا میرے بھائی پڑی رہے گی
جھگڑنا کاہے کا میرے بھائی پڑی رہے گی
یہ باپ دادا کی سب کمائی پڑی رہے گی
اندھیرے کمرے میں رقص کرتی رہے گی وحشت
اور ایک کونے میں پارسائی پڑی رہے گی
ہوا کی منت کرو کہ گھر کے دیے بجھے تو
اداس ہو کر دیا سلائی پڑی رہے گی
ہماری نظروں سے اور اوجھل اگر ہوئے تم
زمانے بھر کی یہ روشنائی پڑی رہے گی
تمہارے جانے کے بعد کیسی محلے داری
یقین کر لو بنی بنائی پڑی رہے گی
تمہارے ہاتھوں کا لمس کافی ہے لوٹ آؤ
میں ٹھیک ہو جاؤں گی دوائی پڑی رہے گی
بزرگ رخصت ہوئے ہیں لیکن بر آمدے میں
پرانے وقتوں کی چارپائی پڑی رہے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.