کئی عکس ماہ تمام تھے مجھے کھا گئے
کئی عکس ماہ تمام تھے مجھے کھا گئے
وہ جو خواب سے لب بام تھے مجھے کھا گئے
کوئی راکھ تھی جو سلگ رہی تھی ادھر ادھر
وہ جو رنگ سایۂ شام تھے مجھے کھا گئے
وہ جو آنسوؤں کی زبان تھی مجھے پی گئی
وہ جو بے بسی کے کلام تھے مجھے کھا گئے
وہ جو منزلوں کی دعائیں تھیں نہیں لے گئیں
وہ جو راستے کے سلام تھے مجھے کھا گئے
وہ جو بکھرے بکھرے سے لوگ تھے مرے روگ تھے
وہ جو متصل در و بام تھے مجھے کھا گئے
کبھی یہ غلط کبھی وہ غلط کبھی سب غلط
یہ خیال پختہ جو خام تھے مجھے کھا گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.