Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود اپنے قتل کا الزام ڈھو رہا ہوں ابھی

مرزا اطہر ضیا

خود اپنے قتل کا الزام ڈھو رہا ہوں ابھی

مرزا اطہر ضیا

MORE BYمرزا اطہر ضیا

    خود اپنے قتل کا الزام ڈھو رہا ہوں ابھی

    میں اپنی لاش پہ سر رکھ کے رو رہا ہوں ابھی

    اسی پہ فصل کھڑی ہوگی اک صداؤں کی

    میں جس زمین پہ خاموشی بو رہا ہوں ابھی

    سب اپنی اپنی فصیلیں ہٹا لیں رستے سے

    میں اپنی راہ کی دیوار ہو رہا ہوں ابھی

    کہو کہ دشت ابھی تھوڑا انتظار کرے

    میں اپنے پاؤں ندی میں بھگو رہا ہوں ابھی

    میں تجھ کو پھینک بھی سکتا تھا زندگی لیکن

    کسی امید پہ یہ بوجھ ڈھو رہا ہوں ابھی

    بہت سی آنکھیں مری راہ دیکھتی ہوں گی

    میں ایک خواب ہوں تعبیر ہو رہا ہوں ابھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے