aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنے موسم سرگرداں تھے مجھ سے ہاتھ ملانے میں

عزم بہزاد

کتنے موسم سرگرداں تھے مجھ سے ہاتھ ملانے میں

عزم بہزاد

MORE BYعزم بہزاد

    کتنے موسم سرگرداں تھے مجھ سے ہاتھ ملانے میں

    میں نے شاید دیر لگا دی خود سے باہر آنے میں

    ایک نگاہ کا سناٹا ہے اک آواز کا بنجر پن

    میں کتنا تنہا بیٹھا ہوں قربت کے ویرانے میں

    آج اس پھول کی خوشبو مجھ میں پیہم شور مچاتی ہے

    جس نے بے حد عجلت برتی کھلنے اور مرجھانے میں

    ایک ملال کی گرد سمیٹے میں نے خود کو پار کیا

    کیسے کیسے وصل گزارے ہجر کا زخم چھپانے میں

    جتنے دکھ تھے جتنی امیدیں سب سے برابر کام لیا

    میں نے اپنے آئندہ کی اک تصویر بنانے میں

    ایک وضاحت کے لمحے میں مجھ پر یہ احوال کھلا

    کتنی مشکل پیش آتی ہے اپنا حال بتانے میں

    پہلے دل کو آس دلا کر بے پروا ہو جاتا تھا

    اب تو عزمؔ بکھر جاتا ہوں میں خود کو بہلانے میں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عزم بہزاد

    عزم بہزاد

    سلمان علوی

    سلمان علوی

    RECITATIONS

    جاوید صبا

    جاوید صبا,

    جاوید صبا

    کتنے موسم سرگرداں تھے مجھ سے ہاتھ ملانے میں جاوید صبا

    مأخذ:

    Ghazal Calendar-2015 (Pg. 17.09.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے