Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کہیں کیوں کر ہوا طوفان میں پیدا قفس

ہیرا لال فلک دہلوی

کیا کہیں کیوں کر ہوا طوفان میں پیدا قفس

ہیرا لال فلک دہلوی

MORE BYہیرا لال فلک دہلوی

    کیا کہیں کیوں کر ہوا طوفان میں پیدا قفس

    موج جب بل کھا کے اٹھی بن گیا دریا قفس

    زندگی غم کا بدل ہے آرزوئیں یاس کا

    آسماں صیاد ہم قیدی ہیں اور دنیا قفس

    دل کے حق میں سینہ زنداں آرزو کے حق میں دل

    سیکڑوں دیکھے ہیں لیکن یہ نیا دیکھا قفس

    دن اسیری کے بہ ہر صورت گزارے جائیں گے

    ایک قیدی کے لئے ہے کیا برا اچھا قفس

    کوئی بھی دیوار سد راہ ہو سکتی نہیں

    تول بیٹھے پر تو پھر صیاد کیا کیسا قفس

    اپنا گھر پھر اپنا گھر ہے اپنے گھر کی بات کیا

    غیر کے گلشن سے سو درجہ بھلا اپنا قفس

    اے فلکؔ آئی یہاں بھی مجھ کو یاد آشیاں

    برق تو گردوں پہ چمکی جگمگا اٹھا قفس

    مأخذ :
    • کتاب : Harf-o-sada (Pg. 22)
    • Author : Hira lal Falak Dehlvi
    • مطبع : Hira lal Falak Dehlvi (1982)
    • اشاعت : 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے