aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ماہر لسانیات پروفیسر مسعود حسین خاں نے اردو زبان و ادب کی گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ مسعود حسین خاں شاعر بھی ہیں۔ "روپ بنگال" اور "دونیم" ان کے شعری مجموعے ہیں۔ زیر تبصرہ آخر الذکر "دو نیم" ان کا شعری مجموعہ ہے، اس کی ابتدا میں مسعود حسین نے فن شعر سے متعلق وقیع گفتگو کی ہے، اور اپنے فن کی کیفیت سے بھی واقف کرایا ہے، مجموعہ میں غزل نظم اور گیت جیسی اہم اصناف شعر شامل ہیں، نظمیں مسائل زندگی کا تذکرہ کرتی ہیں، محبوب کے سراپا کو پیش کرتی ہیں، وطن کی محبت کو آشکار کرتی ہیں، شاعر کے جذبات و احساسات سے واقف کراتی ہیں، زندگی کا خلا، خواب سنگ، یوم آزادی، ہند کی یہ شب ماہتاب نظمیں مطالعہ کرنے سے شاعر کی فکری اساس کو سمجھا جاسکتا ہے، بچے کی ولادت پر ننھا شاہ کار اور شاگرد کے انتقال پر اشعر کی موت نظمیں کہی گئی ہیں، جو متضاد کیفیت میں شاعر کے قلبی احساسات کی ترجمانی کرتی ہیں، غزل میں روایتی موضوعات کو بڑی خوبی سے برتا گیا ہے، اس کے علاوہ زمانے کے احوال بھی اشعار میں پیش کئے گئے ہیں، لیکن غزل کی رمزیت پر حرف نہیں آیا ہے، گیتوں میں محبوب کے حسن و جمال کا تذکرہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ جشن آزادی اور باپو پر بھی گیت شامل ہے، روپ بنگال اس مجموعہ کا اہم اور طویل گیت ہے، جو 1947کے عالم کرب کی یاد دلاتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free