نہ کوئی رنج نہ دل میں ملال رکھتا ہوں
نہ کوئی رنج نہ دل میں ملال رکھتا ہوں
ملن کے سلسلے ہر دم بحال رکھتا ہوں
مری نظر میں سبھی یار محترم ہیں مرے
میں کھوٹے سکے بھی اکثر سنبھال رکھتا ہوں
میں بیچتا نہیں افکار زر کے بدلے میں
روایتوں سے میں رشتے بحال رکھتا ہوں
میں چاند ہاتھ میں لینے کی ضد نہیں کرتا
میں خواہشوں کو سدا حسب حال رکھتا ہوں
شگفتگی ہے وراثت مرے بزرگوں کی
میں گفتگو کے ہنر میں کمال رکھتا ہوں
میں خامشی کو سمجھتا نہیں برا لیکن
جہاں سوال ہو لازم سوال رکھتا ہوں
مری سرشت میں شامل ہے عاجزی لیکن
میں ساتھ ساتھ خودی کا خیال رکھتا ہوں
محبتوں کے اثاثے نہ ہاتھ سے جائیں
سو فکر فردا کو فردا پہ ٹال رکھتا ہوں
بجا کہ راہ طلب ہے بہت کٹھن ارشدؔ
میں حوصلے بھی مگر بے مثال رکھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.