عالم وجد میں ہوتی ہے دعا رات کے وقت
عالم وجد میں ہوتی ہے دعا رات کے وقت
مانگ سنتا ہے فقیروں کی خدا رات کے وقت
شمع کی لو سے تھرکتی ہوئی کرنیں نکلیں
ایک سایہ مرا ہم رقص ہوا رات کے وقت
ہے یہ امیدؔ مرے خواب میں آپ آئیں گے
ایک در آنکھ کا رکھتا ہوں کھلا رات کے وقت
دن گزرتا ہے گلابوں کی کفالت کرتے
چومتی ہے مرے ہاتھوں کو صبا رات کے وقت
آنکھ کھولی تو بکھر جائیں گے خوابوں کے ورق
تیز چلتی ہے جزیروں میں ہوا رات کے وقت
تیرگی میں تو زیادہ نظر آتا ہے مجھے
مجھ پہ ہر نور کا اعجاز کھلا رات کے وقت
اوڑھ لیتا ہے بدن روح کی چادر عاصمؔ
اور ہوتی ہے مرے تن پہ قبا رات کے وقت
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 24)
- Author :عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.