Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں کے آئنوں میں توانائی آئے گی

خلیل رامپوری

آنکھوں کے آئنوں میں توانائی آئے گی

خلیل رامپوری

MORE BYخلیل رامپوری

    آنکھوں کے آئنوں میں توانائی آئے گی

    دیکھے گا سبز کھیت تو بینائی آئے گی

    پائے گا خوشبوؤں سے زمینوں کے بھید بھی

    اک روز تیرے کام شناسائی آئے گی

    پیڑوں کی چھاؤں چھوڑ کسی آب جو پہ بیٹھ

    تجھ میں نہیں تو عکس میں رعنائی آئے گی

    دنیا کی سیر کر کے نکھر جائے گا خیال

    تازہ ہوا لگے گی تو دانائی آئے گی

    ہر نقش آب و خاک کا دل میں اتار لے

    فن کار ہے تو طاقت گویائی آئے گی

    شاعر کی طرح ڈول رہا ہے خلاؤں میں

    لوگوں میں بیٹھ انجمن آرائی آئے گی

    اندھوں کے اس نگر میں دیئے کی مثال بن

    صحرا میں گل کھلے گا تو یکتائی آئے گی

    شفاف پانیوں کی طرح زندگی گزار

    سورج کی طرح تجھ میں توانائی آئے گی

    گھر میں دیا جلا کہ لگے بولتا ہوا

    دیوار و در پہ زینت و زیبائی آئے گی

    سایہ بھی تیرا تجھ کو کہیں چھوڑ جائے گا

    آئی بھی تیرے کام تو تنہائی آئے گی

    گرمی بہت ہے آج کھلا رکھ مکان کو

    اس کی گلی سے رات کو پروائی آئے گی

    کافی ہے جو غزل کے لئے کہہ لیا خلیلؔ

    آگے قدم رکھے گا تو گہرائی آئے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے