اب دل کی یہ شکل ہو گئی ہے
اب دل کی یہ شکل ہو گئی ہے
جیسے کوئی چیز کھو گئی ہے
پہلے بھی خراب تھی یہ دنیا
اب اور خراب ہو گئی ہے
اس بحر میں کتنی کشتیوں کو
ساحل کی ہوا ڈبو گئی ہے
گل جن کی ہنسی اڑا چکے تھے!
شبنم بھی انہیں کو رو گئی ہے
کل سے وہ اداس اداس ہیں کچھ
شاید کوئی بات ہو گئی ہے
شاداب ہے جس سے کشت ہستی
وہ بیج بھی موت بو گئی ہے
- کتاب : Hikayat-e-nai (Pg. 68)
- Author : Rais Amrohvi
- مطبع : Rais Acadami, Garden Est. Krachi-3 (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.