بستی میں کچھ لوگ نرالے اب بھی ہیں
بستی میں کچھ لوگ نرالے اب بھی ہیں
دیکھو خالی دامن والے اب بھی ہیں
دیکھو وہ بھی ہیں جو سب کہہ سکتے تھے
دیکھو ان کے منہ پر تالے اب بھی ہیں
دیکھو ان آنکھوں کو جنہوں نے سب دیکھا
دیکھو ان پر خوف کے جالے اب بھی ہیں
دیکھو اب بھی جنس وفا نایاب نہیں
اپنی جان پہ کھیلنے والے اب بھی ہیں
تارے ماند ہوئے پر ذرے روشن ہیں
مٹی میں آباد اجالے اب بھی ہیں
- کتاب : Waraq (Pg. 152)
- Author : ZEHRA NIGAAH
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.