Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیاں اے ہم نشیں غم کی حکایت اور ہو جاتی

واصف دہلوی

بیاں اے ہم نشیں غم کی حکایت اور ہو جاتی

واصف دہلوی

بیاں اے ہم نشیں غم کی حکایت اور ہو جاتی

ذرا ہم خستہ حالوں کی طبیعت اور ہو جاتی

نصیحت حضرت واعظ کی سنتے بھی تو کیا ہوتا

یہی ہوتا کہ ہم کو ان سے وحشت اور ہو جاتی

بہت اچھا ہوا آنسو نہ نکلے میری آنکھوں سے

بپا محفل میں اک تازہ قیامت اور ہو جاتی

تڑپ کر دل نے منزل پر مجھے چونکا دیا ورنہ

خدا جانے کہ طے کتنی مسافت اور ہو جاتی

تمہارے نام سے ہے بیکسوں کا نام وابستہ

بلا لیتے اگر در پر تو نسبت اور ہو جاتی

بہت سستے رہے نیچی نظر سے دل لیا تم نے

اگر نظریں بھی مل جاتیں تو قیمت اور ہو جاتی

شرف بخشا ہے تم نے آج مجھ کو ہم کلامی کا

کہوں کچھ دل کی بات اتنی اجازت اور ہو جاتی

زہے قسمت نوازا ہے جواب خط سے واصفؔ کو

دکھاتے اک جھلک اتنی عنایت اور ہو جاتی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے