دل میں ہے اتفاق سے دشت بھی گھر کے ساتھ ساتھ
دل میں ہے اتفاق سے دشت بھی گھر کے ساتھ ساتھ
اس میں قیام بھی کریں آپ سفر کے ساتھ ساتھ
درد کا دل کا شام کا بزم کا مے کا جام کا
رنگ بدل بدل گیا ایک نظر کے ساتھ ساتھ
خواب اڑا دیے گئے پیڑ گرا دیے گئے
دونوں بھلا دیے گئے ایک خبر کے ساتھ ساتھ
شاخ سے اس کتاب تک خاک سے لے کے خواب تک
جائے گا دل کہاں تلک اس گل تر کے ساتھ ساتھ
اس کو غزل سمجھ کے ہی سرسری دیکھیے سہی
یہ مرا حال دل بھی ہے عرض ہنر کے ساتھ ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.