Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گر دل میں کر کے سیر دل داغدار دیکھ

اسد علی خان قلق

گر دل میں کر کے سیر دل داغدار دیکھ

اسد علی خان قلق

گر دل میں کر کے سیر دل داغدار دیکھ

اے جان خانہ باغ کی آ کر بہار دیکھ

پچھتائے گا جو ہاتھ سے تو کھوئے گا ہمیں

ہم تجھ سے صاف کہتے ہیں او بد شعار دیکھ

میں کیا وہاں پہ گور تجھے دے ابھی جواب

تربت پہ میری آ کے ذرا تو پکار دیکھ

باہر ہوں اپنے جامے سے گل بلبلیں تو کیا

گلشن میں امتحان کو پوشاک اتار دیکھ

اب مجھ میں تجھ میں ایک سر مو نہیں ہے فرق

موئے میاں ملا کے مرا جسم زار دیکھ

بعد فنا بھی وا رہیں آنکھیں تو آیا تو

وعدہ خلافی اپنی مرا انتظار دیکھ

ہے نور حسن مانع دیدار‌ روۓ یار

آنکھیں یہ کہہ رہی ہیں اسے بار بار دیکھ

تو تیغ تیز کھینچے ہے میں سر جھکائے ہوں

اپنے ستم کو دیکھ مرا انکسار دیکھ

درپئے ہوئے ہیں جان کے ایماں تو لے چکے

بت کرتے ہیں ستم مرے پروردگار دیکھ

پنجوں کے بل زمیں پہ نہ چل بانکپن کو چھوڑ

مانند نقش پا ہے یہ ناپائیدار دیکھ

دکھلا دے مینھ برسنے میں بجلی کا کوندنا

ہنس ہنس کے جانب مژۂ اشکبار دیکھ

کوتاہ عمر ہو گئی اور یہ نہ کم ہوئی

اے جان آ کے طول شب انتظار دیکھ

بد وضع ہم کو کہہ کے بنا نیک تو چہ خوش

اطوار اپنے دیکھ ہمارا شعار دیکھ

بجلی گرائی غیر سیہ رو پر اے قلقؔ

تاثیر گرم آہ دل بے قرار دیکھ

مأخذ :
  • Mazhar-e-Ishq

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے