Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزشتہ شب جو ہستی بر فراز دار تھی میں تھا

ادریس آزاد

گزشتہ شب جو ہستی بر فراز دار تھی میں تھا

ادریس آزاد

گزشتہ شب جو ہستی بر فراز دار تھی میں تھا

پھر اگلے دن جو سرخی شوکت اخبار تھی میں تھا

وہاں کچھ لوگ تھے الزام تھے باقی اندھیرا ہے

بس اتنا یاد ہے جلاد تھا تلوار تھی میں تھا

جہاں تصویر بنوانے کی خاطر لوگ آتے تھے

وہاں پس منظر تصویر جو دیوار تھی میں تھا

میں اپنا سر نہ کرتا پیش اجرت میں تو کیا کرتا

تمہاری بات تھی وہ بھی سر بازار تھی میں تھا

یہ ویراں سرخ سیارے انہیں دیکھوں تو لگتا ہے

تری دنیا میں جو چہکار تھی مہکار تھی میں تھا

خفا مت ہو مرے بدلے وہاں گلدان رکھ دینا

ترے کمرے کی چیزوں میں جو شے بے کار تھی میں تھا

تمہارے خط جو میں نے خود کو ڈالے تھے نہیں پہنچے

تو انجانے میں جس کے پیار سے دو چار تھی میں تھا

مرے کھلیان تھے دہقان تھے تقدیر تھی تو تھا

ترا زندان تھا زنجیر تھی جھنکار تھی میں تھا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے