Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے رکھا تھا جسے اپنی کہانی میں کہیں

ابرار احمد

ہم نے رکھا تھا جسے اپنی کہانی میں کہیں

ابرار احمد

ہم نے رکھا تھا جسے اپنی کہانی میں کہیں

اب وہ تحریر ہے اوراق خزانی میں کہیں

بس یہ اک ساعت ہجراں ہے کہ جاتی ہی نہیں

کوئی ٹھہرا بھی ہے اس عالم فانی میں کہیں

جتنا ساماں بھی اکٹھا کیا اس گھر کے لیے

بھول جائیں گے اسے نقل مکانی میں کہیں

خیر اوروں کا تو کیا ذکر کہ اب لگتا ہے

تو بھی شامل ہے مرے رنج زمانی میں کہیں

چشم نمناک کو اس درجہ حقارت سے نہ دیکھ

تجھ کو مل جانا ہے اک دن اسی پانی میں کہیں

مرکز جاں تو وہی تو ہے مگر تیرے سوا

لوگ ہیں اور بھی اس یاد پرانی میں کہیں

جشن ماتم بھی ہے رونق سی تماشائی کو

کوئی نغمہ بھی ہے اس مرثیہ خوانی میں کہیں

آج کے دن میں کسی اور ہی دن کی ہے جھلک

شام ہے اور ہی اس شام سہانی میں کہیں

کیا سمجھ آئے کسی کو مجھے معلوم بھی ہے

بات کر جاتا ہوں میں اپنی روانی میں کہیں

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

ہم نے رکھا تھا جسے اپنی کہانی میں کہیں نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے