جانے کیوں گھر میں مرے دشت و بیاباں چھوڑ کر
جانے کیوں گھر میں مرے دشت و بیاباں چھوڑ کر
بیٹھتی ہیں بے سر و سامانیاں سر جوڑ کر
کتنی نظریں کتنی آسیں کتنی آوازیں یہاں
لوٹ جاتی ہیں در و دیوار سے سر پھوڑ کر
جانے کس کی کھوج میں پیہم بگولے آج کل
پھر رہے ہیں شہر کی گلیوں میں صحرا چھوڑ کر
مجھ پہ پتھر پھینکنے والوں کو تیرے شہر میں
نرم و نازک ہاتھ بھی دیتے ہیں پتھر توڑ کر
بس رہا ہوں آج اس ماحول میں ساجدؔ جہاں
لوگ باراتوں میں جاتے ہیں جنازے چھوڑ کر
- کتاب : kulliyat-e-iqbaal saajid (Pg. 185)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.